ماتمی جلوسوں میں دھماکے, 18افراد دم توڑ گئے
بغداد،
دمشق، بیروت، حلب، لندن ..... عراق میں ماتمی جلوسوں میں ہونیوالے دھماکوں
کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر18ہو گئی،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ
ہے۔عراقی پولیس اور طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر شام دارالحکومت بغداد میں
اہل تشیع کے ماتمی جلوسوں میں ہونے والے دو خودکش بم دھماکوں کے نتیجے میں
کم سے کم18 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے ہیں۔خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے
مطابق اہل تشیع کے ماتمی جلوسوں پر خود کش بم حملوں کی ذمہ داری دولت
اسلامی عراق وشام 146داعش145 کہلوانے والی شدت پسن تنظیم نے قبول کی ہے۔
شام میں امریکی ڈرون حملے میں القاعدہ کا سرکردہ رکن ابو الفراج المصری مار
اگیا ۔غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی ڈرون طیارے نے شام کے صوبے ادلب میں
ایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔ میزائل حملے میں گاڑی مکمل طورپرتباہ جب کہ اس
میں سوار تمام افراد ہلاک ہوگئے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت
گاڑی میں مصرسے تعلق رکھنے والے القاعدہ کے سرکردہ رہنما ابو الفراج المصری
موجود تھے اورحملے سے وہ ہلاک ہوگئے ہیں۔ شام کے شمال مشرقی شہر میں شادی
کی ایک تقریب میں ہونے والے خودکش بم دھماکے میں کم از کم 22 افراد ہلاک
اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق یہ
واقعہ حسکہ شہر کے مضافات میں ایک شادی حال میں پیش آیا۔اکثر زخمیوں کی
حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا
رہا ہے۔ شام کے ترکمان بارح گاؤں میں بارودی سرنگوں اور مارٹر گولوں کے
حملے کے نتیجے میں اپوزیشن کے 15 جنگجو ہلاک ہو گئے۔ مذکورہ گاؤں کو
اپوزیشن جنگجوؤں نے ترکی کی سپورٹ کے ساتھ داعش تنظیم کے کنٹرول سے لے لیا
تھا۔ادھرشامی اپوزیشن نے کہاہے کہ اگر تمام امور منصوبے کے مطابق چلتے رہے
تو اپوزیشن جنگجوؤں نے 48 گھنٹوں کے اندر دابق کے قصبے تک پہنچنے کا ہدف
مقرر کیا ہے ، یہ قصبہ داعش تنظیم کے زیرقبضہ ہے۔ تنظیم کے لیے اس علاقے کی
مذہبی لحاظ سے بڑی اہمیت ہے۔ شام کے شہر حلب میں باغیوں کے زیر کنٹرل
مشرقی علاقے میں واقع ٹراما ہسپتال کو ایک ہفتے کے دوران تیسری مرتبہ فضائی
کارروائی میں نشانہ بنایا گیاجس کے نتیجے میں چھ افرادہلاک ہوگئے۔ اس
فضائی کارروائی کے نتیجے میں ہلااک ہونے والوں میں تین کارکن بھی شامل
ہیںتازہ حملے میں ایم 10 ہسپتال کی دیواروں کوبھی شدید نقصان پہنچا، بنکر
کو تباہ کرنے والے بم کے باعث ہسپتال کے داخلی دروازے کے سامنے دس میٹر
گہرا گڑھا بن گیا ہے جس کے باعث عمارت کے مکمل طور پر زمین بوس ہونے کا
خطرہ پایا جاتا ہے۔146ہسپتال اب استعمال کے قابل نہیں رہا ہے، اسے بچایا
نہیں جا سکتا ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امدادی کارکنوں کا کہنا
تھاکہ شام کے شہر حلب میں باغیوں کے زیر کنٹرل مشرقی علاقے میں واقع ٹراما
ہسپتال کو ایک ہفتے کے دوران تیسری مرتبہ فضائی کارروائی میں نشانہ بنایا
گیا۔