بھلوال: طالبات کی ویگن میں آگ بھڑک اٹھی، تمام طالبات محفوظ
بھلوال ۔۔۔طالبات کی ویگن میں سرکٹ شارٹ ہونے سے آگ بھڑک اٹھی، تمام طالبات
نے ویگن سے کود کر جان بچائی ۔تفصیل کے مطابق آج علیٰ الصبح بھیرہ سے
سرگودھا یونیورسٹی جانے والی طالبات کی ویگن میں سرکٹ شارٹ ہونے سے اچانک
آگ بھڑک اٹھی جس پر ویگن میں موجود تمام طالبات نے چیخیں مارتے ہوئے ویگن
سے باہر کودنا شروع کردیا ۔ دیکھتے ہی دیکھتے پوری ویگن کو آگ نے اپنی لپیٹ
میں لے لیا ۔ یہ وقوعہ ٹی ایم اے آفس کے سامنے پیش آیا جہاں اس وقت موجود
افراد نے آگ بجھانے اور طالبات کو ویگن سے باہر نکالنے میں مدد فراہم کی
جبکہ فائر بریگیڈ کی گاڑی بھی موقع پر پہنچ گئی جس نے آگ بجھا دی۔ واقعہ
میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم گاڑی مکمل طور پر جل گئی ۔ تاہم بھلوال
کے سیاسی و سماجی حلقوں نے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ
داران کا تعین کرکے ان کے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا
ہے ۔ بھلوال کے سماجی حلقوں کا موقف ہے کہ بھیرہ ، بھلوال ، سرگودھا روٹ پر
چلنے والی تمام ویگنیں پرانی اور انتہائی بوسیدہ ہیں ۔ اکثر گاڑیوں کے
ماڈل 1980 سے بھی پہلے کے ہیں ۔ جبکہ حکومت پنجاب کے قوانین جن میں تمام
پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو گاڑی کی صحت کا سر ٹیفکیٹ حاصل کرنا ضروری ہوتا
ہے کی بھی دھجیاں بکھیری گئی ہیں ۔ زیادہ تر گاڑیوں کے مالکان نے گاڑیوں
میں الیکٹرک کا کام بطور’’جگاڑ‘‘ چلایا ہوا ہے ، گاڑیوں میں لگی بجلی کی
تاریں اور دیگر الیکٹرک آلات کے حوالے سے حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے برابر
ہیں ۔ 70 فیصد سے زائد گاڑیوں میں پرانے اور بوسیدہ سی این جی سلنڈرز نصب
ہیں جو کسی بھی طور ’’ایٹم بم‘‘ سے کم نہیں ہیں ۔ بھلوال کے سماجی حلقوں نے
ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ بھیرہ ، بھلوال ، سرگودھا روٹ پر چلنے
والی تمام گاڑیوں میں حفاظتی اقدامات کا جائزہ لے کر ایسی تمام گاڑیوں کا
روٹ منسوخ کریں جن میں حفاظتی اقدامات کے حوالے سے قوانین پر عمل درآمد
نہیں کیا گیا اور ایسی گاڑیوں کے مالکان اور ڈرائیورز کے خلاف کاروائی بھی
عمل میں لائی جائے ۔